پنجاب پولیس کا ڈی آئی جی ڈیفنس ویو اپارٹمنٹ میں پراسرار طور پر مردہ پایا گیا، پولیس موت کی وجوہات پر پردہ ڈالنے لگی، موت کی تحقیقات کے سلسلے میں حراست میں لی گئی خاتون کون تھی؟ شارق جمال سے اس کا کیا رشتہ تھا، لاہور پولیس کے ڈی آئی جی انویسٹی گیشن آور آپریشنز دونوں سوالات کے جوابات دینے سے کترانے لگے۔
جمعہ اور ہفتہ کی درمیانی شب پنجاب پولیس کے ڈی آئی جی شارق جمال ڈیفنس میں واقع فلیٹ میں پراسرار طور پر ہلاک ہوگئے، شارق جمال کو نیشنل ہسپتال لایا گیا، جہاں ڈاکٹرز نے ان کی موت کی تصدیق کردی۔
اطلاع ملتے ہی ڈی آئی جی شارق جمال کی بیوی اور بیٹی بھی اسپتال پہنچ گئیں، دونوں کی موجودگی میں ڈی آئی جی کی میت کو پوسٹ مارٹم کیلئے جناح اسپتال مردہ خانہ منتقل کیا گیا۔
شارق جمال کی موت کے سلسلے میں پولیس کی تحقیقاتی اور فارنزک ٹیم فلیٹ پر پہنچی اور اہم شواہد جمع کئے جبکہ شارق جمال کی ڈیڈ باڈی نیشنل اسپتال پہنچانے والی ایک خاتون اور مرد کو حراست میں لے لیا گیا۔
تھانہ ڈیفنس اے میں حراست میں لی گئی خاتون اور مرد سے دو گھنٹے تک تحقیقات ہوتی رہیں، جس میں پولیس کے اعلیٰ افسران خود بھی موجود رہے جبکہ مرد و خاتون سے مزید تحقیقات کیلئے انہیں سی آئی اے منتقل کردیا گیا۔
بعد ازاں پولیس اور فیملی نے ڈی آئی جی شارق جمال کی موت کو طبعی قراردے دیا،پولیس کا کہنا ہے کہ شارق جمال کی فیملی نے قانونی کارروائی سے انکار کردیا۔ زیرحراست لڑکی اور دیگرافراد کو رہا کیا جارہا ہے۔