عمران خان نے بطور وزیر اعظم 4 سالوں میں اپنے کیمپ دفاتر پر 1 روپیہ بھی خرچ نہ کیا، نوازشریف،یوسف رضا گیلانی اور راجہ پرویز اشرف
کے 10 سالوں میں کیمپ دفاتر پر 26 کروڑ روپے سے زائد اخراجات ہونے کا انکشاف۔
تفصیلات کے مطابق گزشتہ 14 سالوں کے دوران مختلف وزرائے اعظم کی جانب سے اپنے کیمپ دفاتر میں کیے جانے والے اخراجات ک
ی تفصیلات سامنے آئی ہیں، جس کے مطابق عمران خان واحد وزیر اعظم تھے جنہوں نے اپنے کیمپ دفاتر پر 1 روپیہ بھی خرچ نہیں کیا۔
2008سے 2022کے دوران مختلف وزرائے اعظم کے کیمپس آفسز پر26.014ملین روپے کے اخراجات آئے،2008
-2012کے دوران کیمپس آفسز پر16.308ملین روپے،2013-2018کے دوران 9.706ملین روپے کے اخراجات آئے۔
وزیر انچارج برائے وزیراعظم آفس نے تحریری طور پر سینیٹ کو آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ 2008-2012کے دوران سید یوسف رضا گیلانی
کے وزارت عظمیٰ کے دوران اسٹیٹ گیسٹ ہاؤس لاہور اور182 اور 189-وائے ڈی ایچ اے لاہور کے کیمپس آفسز پر10.801 ملین روپے، راجہ پرویز اشرف کے وزارت عظمیٰ کے دوران سانگھڑ ہاؤس، چکوال روڈ کیمپ آفس پر 5.507ملین روپے کے اخراجات آئے۔
سال 2013 سے 2018کے دوران محمد نواز شریف کے وزارت عظیٰ کے دوران جاتی امرائ ، لاہور کیمپ آفس پر4.544ملین روپے اور
شاہد خاقان عباسی کے وزارت عظمیٰ کے دورانمکان نمبر 4 اسٹریٹ17,ایف-7/2اسلام آباد کیمپس آفس پر 5.162ملین روپے کے
اخراجات آئے ہیں۔ وزیر انچار ج وزیراعظم آفس کے مطابق سابق وزیراعظم عمران خان نے کوئی کیمپ آفس قائم نہیں کیا اور
سال2019-2022کے دوران وزیراعظم کیمپ آفس پر اخراجات صفر ہے۔ وزیر انچار وزیراعظم آفس نے تحریری طور پر ایوان کو آگاہ کیا کہ کابینہ ڈویڑن کے مطابق2019-21کے دوران وی وی آئی پی ہیلی کاپٹر مشینوں پر وزیراعظم دفتر(انٹرنل)ہدایات کے تحت6ایوی ایشن اسکوارڈن کی طرف 946.3ملین رقم خرچ کی گئی۔